ریاض: سعودی عرب میں جاری کرپشن کے خلاف کارروائیوں کے بعد پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے خام تیل کی برآمدات میں کمی کا اعلان کردیا جس کا اطلاق دسمبر سے ہوگا۔
سعودی وزارتِ پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ خام تیل کی پیداوار میں کمی سے قمیتوں میں اضافے کا امکان ہے، یکم دسمبر کے بعد خام تیل کی برآمدات میں یومیہ 1 لاکھ 20 ہزار بیرل کمی ہوجائے گی، حکومت نے تیل کی تیزی سے کم ہوتی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا۔
قبل ازیں عالمی منڈی میں آج خام تیل کی قیمتوں میں 17 سینٹ کی کمی دیکھنے میں آئی، مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران امریکی خام تیل کی قیمت کم ہوکر 57 ڈالر تک پہنچے جبکہ برینٹ کی فی بیرل قیمت 63ڈالر76 سینٹس ہوگئی۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں ایک کھرب ڈالرکی کرپشن کا انکشاف ، 200 سے زائد افراد گرفتار
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف ہونے والی تحقیقات کے باعث عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مسلسل نیچے آرہی ہیں، دوسری جانب گزشتہ پانچ روز میں اسٹاک مارکیٹ میں بھی منفی کاروبار دیکھنے میں آیا۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے 5 نومبر کو کرپشن کا خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے پہلی ہی کارروائی میں کھرب پتی شہزادے الولید بن طلال سمیت 11 افراد کو گرفتار کیا تھا جس میں سابق اور موجودہ وزرابھی شامل تھے۔
سعودی عرب کے حکومتی ترجمان نے ایک روز قبل غیر ملکی خبررساں ادارے کو شہزادوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’حراست میں لیے جانے والے افراد کے ذاتی بینک اکاؤنٹس کو منجمد کیا جائے گا تاہم اُن کے کمپنی اکاؤنٹ میں کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی‘۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار
اینٹی کرپشن کمیٹی کی کارروائی کے بعد سے سعودی عرب میں غیر یقینی معاشی صورتحال دیکھنے میں آئی ، اب تک کرپشن کے الزام میں 200 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔