اسلام آباد : عدالت نے میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی نے کی۔
اسٹیٹ بینک، نیب، ایف بی آر، میاں منشا اور ان کے بچوں کے وکیل اور پاکستان ویلفیئر پارٹی کی جانب سے بیرسٹر شعیب رزاق عدالت میں پیش ہوئے۔
میاں منشا نے گزشتہ سماعت میں تحریری طور پر قبول کیا تھا کہ لندن میں سن جیمز ہوٹل میرا نہیں بلکہ میرے بچوں کی ملکیت ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا میاں منشا کے خلاف پیسے اسمگلنگ کی دستاویزات ہیں؟ بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ جی سن جیمز ہوٹل کی تصدیق میاں منشا نے اپنے وکیل کے ذریعے تحریری طور پر کی ہے۔
میاں منشا نے 70 ملین پاﺅنڈ سے لندن میں ہوٹل بنایا۔ رقم منتقل ہونے کے حوالے سے سینیٹ کمیٹی نے اسیٹیٹ بینک کو خط لکھا تھا، بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس کوئی تصدیق نہیں۔
مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس، میاں منشا اور اہل خانہ کو نوٹس جاری
ضابطے کے مطابق 5 ملین کی بیرون ملک منتقلی کی اجازت اسٹیٹ بینک سے لینا ضروری ہے۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔