لاہور : رواں ہفتے کے اختتام پر پاکستان کی ثقافتی دارلحکومت لاہورمیں سائنس میلہ 2018 کا انعقاد کیا جارہا ہے‘ 27 اور 28 جنوری کو سجنے والے اس میلے میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات حصہ لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق خوارزمی سائنس سوسائٹی کی جانب سے منعقد کردہ سائنس میلہ 2018 آئندہ سال ماہ جنوری کی 27 اور 28 تاریخ کو ایک نجی تعلیمی ادارے میں منعقد ہوگا‘ جہاں مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات اس میں شرکت کریں گے‘ اس سلسلے میں لاہور کی کئی شاہراہیں اس میلے کے اشتہارات سے سج چکی ہیں۔
گزشتہ سال اس سلسلے کا پہلا سائنس میلہ منعقد کیا گیا تھا جس میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات نے طب‘ کیمیا‘ طبعیات اور فلکیات سے متعلق سائنسی پراجیکٹس بنا کر میلے میں شرکت کرنے والوں کوورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا۔
پاکستانی نوجوان کا کارنامہ، بلڈ ڈونیشن ایپ متعارف*
میلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ ایونٹ ہمارے ابھرتے ہوئے سائنس دانوں کو اپنی ایجادات کو منظرِعام پر لانے کا موقع دے گا۔ انسان چاہے عمر کے کسی بھی حصے میں ہو، اس کے اندر کا تجسس نہیں مرتا۔بالکل اسی جذبے کو بانٹنے کے لیے ہم ہر طبقے اور ہر عمر کے لوگوں کو اس میلے میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ خوارزمی سائنس سوسائٹی ایک فلاحی ادارہ ہے جو ملک میں سائنس کے نظریاتی علوم کے ساتھ ساتھ عملی سائنس کو بھی فروغ دےرہا ہے۔ اس سوسائٹی کا مقصد عوام اور خواص میں سائنس کا شعور اجاگر کر نا ہے۔
لاہور میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا سائنس میلہ ہے اس سے قبل خوارزمی سائنس سوسائٹی خیبر پختواہ اور وسطی پنجاب میں اسی نوعیت کے کئی کامیاب میلوں کا انعقاد کرچکی ہے۔
ادارے کے سربراہ ڈاکٹر صبیح جو کہ آکسفورڈ یونی ورسٹی سے طبعیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حامل ہیں ‘ ان کا ماننا ہے کہ سائنسی ایجادات معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور خوارزمی سائنس سوسائٹی عملی سائنس کی تشہیر کے ذریعے معاشرے کو مزید بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔