بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

حدیبیہ پیپرز مل کیس،جسٹس مظہرعالم خیل کی رخصت کے باعث سماعت جمعے تک ملتوی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپرز مل کیس کی سماعت پینچ رکن جسٹس مظہرعالم خیل کی رخصت کے باعث جمعے تک ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حدیبیہ پیپرزمل کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس مشیرعالم نے نیب وکیل کو ہدایتکی کہ آئندہ سماعت پردلائل شواہد تک محدودرکھیں، عدالت کو منی ٹریل اوراپیل میں تاخیرمیں مطمئن کرنا ہوگا۔

نیب پراسیکیوٹر عمران الحق کا جواب میں کہنا تھا کہ تمام منی ٹریل موجود ہے، منی ٹریل کی تفصیلات تکنیکی حکام پیش کریں گے۔

جسٹس مشیر عالم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیس کے میرٹ کاجائزہ لینا ٹرائل کورٹ کا کام ہے، ضرورت پڑی تو تکینکی ماہر کو بھی سن لیں گے، اصل رکاوٹ تاخیر سےاپیل دائر کرنا ہے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپزمل کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی گئی ، سماعت بینچ رکن جسٹس مظہرعالم خیل کی رخصت کے باعث ملتوی کی گئی۔

گزشتہ روزڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب نے اپیل کے حق میں دلائل دیے تھے، نیب وکیل کی کمزور تیاری پر جسٹس قاضی فائز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا نیب کومزیدتحقیقات کیلئے پچاس سال لگ جائیں گے۔ ہمارےساتھ کھیل نہ کھیلیں، حدیبیہ کیس فوجداری مقدمہ ہے، سپریم کورٹ بیانات چھوڑیں شواہد بتائیں، سپریم کورٹ جےآئی ٹی نے کچھ کیا نہ آپ نے کچھ کیا۔


مزید پڑھیں : حدیبیہ کیس: نیب کی بنائی گئی کہانی باربارتبدیل ہورہی ہے‘ سپریم کورٹ


دوسری جانب نیب نے جسٹس ریٹائرڈشاہ خاور کو اسپیشل پراسیکیوٹر نیب مقرر کیا تھا، شاہ خاورحدیبیہ ریفرنس کیس میں نیب کی پیروی کریں گے۔

یاد رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہبازشریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔

جس کے بعد نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان اس کیس کو دوبارہ کھولنے جارہی ہے جبکہ حدیبیہ کیس کےحوالےسے چیئرمین نیب کوبھی عدالت میں طلب کیا گیا تھا ۔

خیال رہے کہ یہ کیس شہباز شریف کی سیاست کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ حدیبیہ ریفرنس سترہ سال پہلےسن دوہزارمیں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے اعترافی بیان پرنیب نےدائرکیاتھا۔انہوں نےبیان میں نوازشریف کے دباؤپرشریف فیملی کے لیے ایک ارب چوبیس کروڑ روپےکی منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کھولنےکااعتراف کیاتھا۔

شریف برادران کی جلاوطنی کے سبب کیس التواءمیں چلا گیا تھا ۔ سنہ 2011 میں شریف خاندان نے اس کیس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا‘ عدالتِ عالیہ نےاحتساب عدالت کوکیس پرمزیدکارروائی سےروکا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں