حیدرآباد: سابق وزیر اعلیٰ سندھ اور پیپلزپارٹی کے رہنما قائم علی شاہ نے تحریک انصاف کے چیئرمین کو بوڑھا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ زمانہ طالب علمی میں عمران خان کو کرکٹ کھیلتے دیکھا۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سیئنر رہنماؤں میں شمار کیے جانے والے قائم علی شاہ اپنے آپ کو جوان ثابت کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، کئی مواقعوں پر وہ اپنے آپ کو جوان ثابت کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔
حیدرآباد میں آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے ایک بار پھر خود کو کم عمر ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان خود کو جوان نہ سمجھیں کیونکہ وہ بوڑھے ہوچکے، جب میں کالج میں پڑھتا تھا تو عمران خان کو کرکٹ کھیلتے دیکھا‘۔
مزید پڑھیں: اب بھی جوان ہوں، ذمہ داری ملی تو کام کروں گا، قائم علی شاہ
اُن کا کہنا تھا کہ ’نوازشریف تحریک کی دھمکی تو دیتے ہیں مگر چلا نہیں سکتے کیونکہ تحریک چلانا آسان کام نہیں اور ویسے بھی میاں صاحب اپنی ہی حکومت میں غیر مقبول ہوگئے‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف نے سندھ سے وعدے پورے نہیں کیے، پیپلزپارٹی صوبے کی آواز اور اس کی خوشحالی کے لیے اقدامات کرتی رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ابھی جوان ہوں زیادہ کام کرسکتا ہوں، قائم علی شاہ
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے گزشتہ برس جولائی میں قائم علی شاہ سے وزیر اعلیٰ کا قلمدان واپس لے کر اُن کی جگہ مراد علی شاہ کو تعینات کیا تھا۔
قائم علی شاہ کا سفر زندگی
سندھ کی وزارت اعلیٰ کا منصب 3 بار حاصل کرنے کا اعزاز رکھنے والے سید قائم علی شاہ خیر پور کے ایک متوسط خاندان میں پیدا ہوئے اور وہیں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے کراچی میں سندھ مسلم لا کالج سے وکالت کی ڈگری حاصل کی اور پھر قانونی کام سیکھنے کے لیے خیرپور تشریف لے گئے۔
وکالت کے دوران آپ کی غوث علی شاہ سے دوستی ہوئی جس کے بعد دونوں شخصیات نے پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت سے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا۔
قائم علی شاہ نے ایوب خان کے دور میں دو بار بیسک ڈیموکریکٹس (بی ڈی ممبر) کا الیکشن لڑا اور رکن منتخب ہوئے۔
سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا شمار پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے، وہ خیرپور سے ضلعی کونسل کے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد 1966 میں پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے۔
قائم علی شاہ نے 1970 کے انتخابات میں خیر پور میں غوث علی شاہ کوشکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ بعدازاں وہ صنعتوں کے وزیر مملکت بنے، آپ نے 1983 میں جنرل ضیا الحق کے خلاف جمہوریت بحالی کی مہم چلائی تاہم پارٹی پالیسی کے تحت انہیں روپوش بھی ہونا پڑا۔
قائم علی شاہ پہلی مرتبہ دسمبر 1988 میں سندھ کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تاہم انہیں فروری 1990 میں عہدے سے ہٹا کر آفتاب شعبان میرانی کو وزیر اعلیٰ بنا دیا گیا۔ آپ نے1988 ، 1990، 1993، 2002، 2008، اور 2013 کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے حصہ لے کر کامیابی اپنے نام کی۔
پیپلزپارٹی کے رہنما قائم علی شاہ کو 3 بار وزیر اعلیٰ سندھ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔