کراچی: سابق سٹی ناظم اور پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کو کلفٹن میں پلاٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کے سلسلے میں نیب میں طلب کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کلفٹن میں پلاٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں نیب کی طلبی کے بعد سابق سٹی ناظم اور پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نیب کے دفتر پہنچے۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ وسیم آفتاب اور سابق وزیر ڈاکٹر صغیر ساتھ ہیں۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ پلاٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ مصطفیٰ کمال کے دور نظامت میں ہوئی۔ مصطفیٰ کمال کیس میں دوسری مرتبہ نیب کے دفتر آئے ہیں۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ مجھے کل نیب نے بلایا تھا، آج میں آگیا۔ میری نظامت کے زمانے کا مسئلہ ہے جو کچھ بھی نہیں۔ ملک میں کچھ ایسے مائنڈ سیٹ ہیں جو کھیل کھیل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کراچی میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبے بنائے۔ 5 سال تک کراچی میں راتوں کو جاگ کر خدمت کی۔ میرے وقت میں کراچی نہیں بنتا تو آپ گھروں سے نہیں نکل سکتے تھے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 300 ارب میں نے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے مجھ پر 3 روپے کی کرپشن کا الزام نہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔