قصور: زینب قتل کیس پرقصورمیں آج دوسرے روز بھی حالات کشیدہ ہیں جبکہ شہر کا دوسرے شہروں سے زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس پرقصور میں آج دوسرے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور شہرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال ہے اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔
قصورکا فیروز پور روڈ پر ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند ہے اورمظاہرین کا کالی پل چوک پردھرنا جاری ہے جبکہ مظاہرین نےشہرکےداخلی اورخارجی راستےسیل کردیے، کسی قسم کی ٹریفک کوشہرسے باہر جانے نہیں دیا جا رہا۔
وکلا نے قصور میں 7 سالہ زینب کے قتل کے خلاف آج ہڑتال اور یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ پنجاب بارکونسل کا کہنا ہے کہ مقتولہ زینب کے والدین کو مفت قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی مقتولہ زینب کےگھرآمد‘ اہلِ خانہ سےتعزیت
دوسری جانب معصوم زینب کے قتل کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے احتجاجاً ہڑتال کا اعلان کیا ہے، سیکریٹری اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ آج وکلا احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔
شیخوپورہ: بچی سےزیادتی کامطلوب ملزم مقابلےمیں ماراگیا
سیکریٹری اسلام آباد ہائی کورٹ نے قصور میں ہونے والے گھناؤنے واقعےکی مذمت کرتے ہوئےمجرموں کوجلد قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر قصور واقعے کے خلاف پنجاب بار کونسل کی کال پر گوجرانوالہ بار نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے، اظہاریکجہتی کے لیے وکلا آج عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔
قصور، زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی پری زینب سپرد خاک
خیال رہے کہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ کمسن بچی زینب کو گزشتہ روز آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ زینب کے والدین عمرےکی سعادت کے لئے سعودیہ عرب میں تھے کہ خالہ کے گھر مقیم کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا۔
قصورمیں گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران بچیوں کواغواکےبعد قتل کرنے کا یہ دسواں واقعہ ہے اور پولیس ایک بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔