کراچی / راولپنڈی : راؤ انوار کے سر کی قیمت کا اعلان کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا، ملزم سلیم جعفر کو آج راولپنڈی سے کراچی لایا جائے گا، معطل ایس ایس پی ملیر کی گرفتاری کیلئے سپریم کورٹ کی دی جانے والی مہلت بھی ختم ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق انکاؤنٹراسپیشلسٹ اورجعلی پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود سمیت چار افراد کے قتل میں ملوث ملزم راؤ انوار کے سر کی قیمت مقرر کرنے والے شخص سلیم جعفر کو گرفتار کرلیا گیا۔
ملزم راولپنڈی کا رہائشی ہے، اس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر راؤ انوار کے سر کی قیمت پچاس لاکھ روپے مقرر کی تھی، سندھ پولیس نے راولپنڈی پولیس کی مدد سے ملزم سلیم جعفر کو گرفتار کیا۔
ملزم کو آج راولپنڈی سے کراچی لایا جائے گا، سلیم جعفر کے غیرقانونی اعلان پر کراچی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سلیم جعفر کو آج صبح راولپنڈی کی ماتحت عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں نقیب اللہ محسود از خود نوٹس کیس سماعت کے موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی توجہ اس ویڈیو کی جانب مبذول کرائی تھی اور سوال کیا تھا کہ کیا انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل یہ ویڈیو دیکھی ہے؟ مائیک پر آئیں اور سب کو بتائیں کہ وہ کیا ہے۔
جس کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لے کرکارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ملزم کی گرفتاری کے لیے ایس ایس پی ذوالفقار مہر کی سربراہی میں ایس ایس پی عابد قائم خانی، ڈی ایس پی ازل نور، انسپکٹر راجہ مسعود اور دیگر پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی۔
راؤ انوارکی گرفتاری، سپریم کورٹ کی دی گئی مہلت ختم
واضح رہے کہ نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوارکی گرفتاری کیلئے سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی تین دن کی مہلت آج رات بارہ بجے ختم ہوگئی ہےلیکن تاحال قانون کے لمبے ہاتھ معطل ایس ایس پی ملیر تک نہ پہنچ سکے۔
سابق ایس ایس پی کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا، راؤ انوار کی عہدے سے معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔