اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے عامر لیاقت کے ٹی وی پروگرام کرنے پرعائد پابندی ختم کردی، دورانِ سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے پاس سو موٹو لینے کا اختیار نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹی وی اینکر ڈاکٹرعامرلیاقت حسین پرعائد پابندی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، اس موقع پرڈاکٹر عامر لیاقت اور ان کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔
بابر اعوان نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست گزار نے مقدمہ واپس لے لیا لیکن ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لے کر ان کے پروگرام کو بند کیا، جس پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہائی کورٹ کے پاس از خود نوٹس لینے کا اختیار نہیں ہے لہٰذا اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو ختم کیا جاتا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عامر لیاقت کو آئندہ عدالتی پالیسی کے مطابق پروگرام کرنا ہوگا اور اگر انہوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی تو ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی اور اگر ہمارےاحکامات کی پابندی نہیں کریں گے تو ٹی وی پروگرام نہیں کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ ٹی وی اینکر ڈاکٹرعامر لیاقت حسین پر گزشتہ سال جنوری میں نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ایسے نہیں چلے گا پر پیمرا نے قوانین کی خلاف ورزی پر ایکشن لیتے ہوئے پابندی عائد کی تھی۔
مزید پڑھیں: پیمرا نے عامر لیاقت کے پروگرام پر پابندی عائد کردی
پابندی کے بعد عامر لیاقت حسین نے اسٹے آرڈر لے لیا تھا، جس کے کچھ ہی عرصے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان پر کسی بھی ٹی وی چینل پر آنے پر مکمل پابندی لگا دی تھی۔