شارجہ: بھارتی انجیئنر نے اپنی منگیتر سے ملاقات کرنے کے لیے بغیر ویزہ، ٹکٹ سفر کرنے کا ارادہ کیا اور ائیرپورٹ کی دیوار پھلانگ کر جہاز میں بیٹھنے کی کوشش کی تو پولیس نے اُسے گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق شارجہ میں ملازمت کرنے والے 26 سالہ بھارتی نوجوان نے کمپنی سے گھر جانے کی اجازت طلب کی جو اُسے نہ مل سکی تو اُس نے منگیتر سے ملاقات کی خاطر اپنی جان کی پرواہ تک نہ کی۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شارجہ کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے رن وے سے بھارتی باشندہ گرفتار ہوا جس کی شناخت آر کے کے نام سے ہوئی، پولیس نے مذکورہ نوجوان سے تفتیش شروع کی تو سب حیران رہ گئے۔
دو روز قبل پولیس نے رن وے پر ایک نوجوان کو دوڑتے ہوئے دیکھا تو پولیس اُسے دہشت گرد سمجھی اور اُس کی طرف پستولیں تان کر رکنے کی ہدایت کی۔
نوجوان نے پولیس کی ہدایت پر رک گیا جس کے بعد اُسے گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کیا گیا، بھارتی انجیئنر کا کہنا ہے کہ ’میں اپنی منگیتر کے بغیر نہیں رہ سکتا اور لڑکی کے والدین بھی ہماری شادی کروانے کے حق میں نہیں ہیں‘۔
اُس کا کہنا تھا کہ ’میں اپنی منگیتر کے والدین کو قائل کرنے کی کوشش کرنا چاہتا ہوں، چونکہ میرا ویزہ کمپنی کے پاس موجود ہے اس لیے ویزہ اور دیگر کاغذات کے بغیر بھارت جانے والے طیارے میں سوار ہونے کی کوشش کی جو بہت خطرناک ثابت ہوسکتی تھی مگر مجھے اس کی پرواہ نہیں کیونکہ میرے لیے موجودہ صورتحال زیادہ دردناک ہے‘۔
پولیس کے مطابق آر کے دیوار پھلانگ کر رن کی وجہ دوڑا جہاں ملازمین کو جانے کی بھی اجازت نہیں ، حراست میں لینے کے بعد جب اُس کی تلاشی لی گئی تو اُس کے پاس سے پاسپورٹ بھی یا دیگر کاغذات بھی برآمد نہیں ہوئے‘۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر نوجوان نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنی منگیتر اور اُس کے اہل خانہ سے ہر صورت ملنے کا خواہش مند ہے تاکہ میری شادی اُسی لڑکی سے ہوسکے۔