کراچی: سندھ پولیس نے کلفٹن درخشاں تھانے کی حدود میں کارروائی کرتے ہوئے واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر منشیات فروخت کرنے والے تین رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا، ملزمان یونیورسٹی کے طالب علموں کو منشیات کا عادی بناتے تھے۔
اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایس پی کلفٹن توقیر محمد کا کہنا تھا کہ درخشاں تھانےکی حدود میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 3ملزمان گرفتارکیا جس کی عمریں 17 سے 25 برس کے درمیان ہیں، حراست میں لیے جانے والے افراد اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملزمان فیس بک، واٹس ایپ پر نوجوانوں کو دوست بنا کر انہیں مہنگے نشے (آئس، کرسٹل) پہلے مفت فراہم کرتے تھے تاہم جب وہ عادی ہوجاتے تو انہیں یہ گروہ بھاری رقم کے عوض منشیات فراہم کرتا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملزمان نےبرطانیہ کےگریجویٹ طالب علم کوگھرپرمنشیات سپلائی کی جس پر نوجوان کے والدین نے پولیس کا آگاہ کیا اور ہم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تینوں افراد کو حراست میں لیا۔ ایس پی کلفٹن نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں کیونکہ اب منشیات کی فروخت واٹس ایپ یا سوشل میڈیا کے ذریعے کی جارہی ہے۔
دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں منشیات کے استعمال کرنے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس پر کارروائی کی تو جامعہ کے ملازم کو بھی گرفتار کیا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جامعات میں طلبہ منشیات استعمال کرتے ہیں، والدین کو بھی اپنے بچوں پر نظر رکھنی چاہیے اور اُن کی غیر معمولی حرکات پر تفصیل پوچھنی چاہیے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔