اسلام آباد : وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ایک ہزار اہلکار سعود ی فوج کی تربیت اور رہنمائی کیلئے بھیجے جائیں گے، ہمارے فوجی یمن جنگ کاحصہ نہیں ہیں، چیئرمین سینیٹ نے خرم دستگیر کے بیان کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔
چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت اجلاس میں اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی فوجی ٹریننگ مشن پر جارہے ہیں، وزیر اعظم نے اضافی دستے سعودی عرب بھیجنے کی منظوری دی ہے جس کے تحت ایک ہزار سے زائد فوجیوں پر مشتمل دستہ جلد بھیجا جائے گا۔
خرم دستگیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب سمیت مختلف اسلامی ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون جاری ہے،10ہزار سے زائد سعودی فوجی پاکستان میں تربیت حاصل کررہے ہیں، سعودی عرب میں1600فوجی پہلےسےموجود ہیں۔
وزیردفاع خرم دستگیر نے واضح کیا کہ ہمارے فوجی یمن جنگ کا حصہ نہیں ہیں، ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی فوجی ٹریننگ مشن پرجارہے ہیں، پاک فوج کا دستہ سعودی عرب کےاندر ہی رہے گا، خرم دستگیر نے بتایا کہ سعودی عرب کی مسلح افواج کے دستے نے یوم پاکستان کی پریڈ میں بھی حصہ لیا تھا۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وزیر دفاع خرم دستگیر کے بیان کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے دستے بھیجنے سے متعلق ایوان کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو بیان حکومت کی جانب سے آج دیا جا رہا ہے وہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز سے پہلے کیوں نہیں دیا گیا؟