اسلام آباد : ایون فیلڈ کی دستاویزات کیلبری فونٹ کے کمرشل استعمال سے پہلے ہی تیار ہوگئے تھے، دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے، کیلبری فونٹ کی جعل سازی پھر پکڑی گئی، گواہ رابرٹ ریڈلے نے بھی نیب کو وڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرادیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی، مذکورہ سماعت چھ گھنٹے سے زائد جاری رہی۔
اس موقع پر استغاثہ کے غیر ملکی گواہ فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ ولیم ریڈلی نے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروایا، گواہ سے وکیل صفائی خواجہ حارث نے جرح کی۔
رابرٹ ریڈلی کا کہنا تھا کہ ونڈووسٹا 31 جنوری 2007 کو کمرشل بنیادوں پر متعارف ہوئی تھی، ایون فیلڈ کی دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا
خواجہ حارث نے کہا کہ کیا ونڈو وسٹا کا پری ریلیز ورژن بیٹاون پہلے سے موجود تھا؟ جس پر گواہ نے کہا کہ جی بالکل بیٹاون ورژن2005میں موجود تھا اور یہ بیٹاون ورژن صرف آئی ٹی ماہرین کے ٹیسٹنگ مقاصد کیلئے تھا۔
مزید پڑھیں: شریف خاندان کی دستاویزات میں پہلے فونٹ اور اب اسپیلنگ کی غلطیاں سامنے آگئیں
گواہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ورژن کیلیبری فونٹ کے استعمال کیلئےنہیں تھا۔ بعد ازاں سماعت اگلے دن دوپہر دو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی، غیرملکی گواہ رابرٹ ولیم ریڈلی پر کل بھی جرح جاری رہے گی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔