اسلام آباد: احتساب عدالت میں جاری العزیزیہ اسٹیل ملز کیس سے متعلق ضمنی ریفرنس میں قومی احتساب بیورو کو شواہد مل گئے۔
تفصیلات کے مطابق ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ سے ہونے والی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ بھی ضمنی ریفرنس کا حصہ ہے جبکہ نیب کی جانب سے ریفرنس میں 14 گواہوں کی فہرست بھی شامل کر لی گئی ہے۔
ضمنی ریفرنس کے مطابق تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز قائم کی، ملز سے متعلق تمام دستاویزی شواہد موجود ہیں، جس وقت اسٹیل ملز قائم کی گئی اس وقت نواز شریف کی آمدنی میں واضح تضاد سامنے آیا۔
چیف جسٹس نے ایک بار پھر نوازشریف کی نیب ریفرنس یکجا کرنے کی اپیل خارج کردی
ریفرنس میں کہا گیا ہے حسین اور حسن نواز نے کاروبار سنبھالنے میں نواز شریف کی مالی معاونت کی، 2000-2001 میں ملزمان کے ظاہر کردہ اثاثوں کی مالیت 5 کروڑ 94 لاکھ 870 روپے تھی، ملزمان کی جانب سے ڈکلیئر اثاثوں میں 64 ہزار 984 ڈالرز بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کو العزیزیہ اسٹیل ملز کیس کا سامنا ہے، تاہم گذشتہ دنوں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی عدم پیشی کے باعث نیب ریفرنسز کی سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔
شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جمعرات تک ملتوی
دوسری جانب چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نواز شریف کی نیب ریفرنس یکجا کرنے کی درخواست بھی خارج کردی ہے جس میں انہوں نے نیب میں زیر سماعت ریفرنسز یکجا کر نے کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔