اشتہار

شاہ زیب قتل کیس: جیل حکام کا شاہ رخ جتوئی کو عدالت میں پیش کرنے سے انکار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کے خلاف بیرون ملک فرار کیس کی سماعت ہوئی۔ جیل حکام نے ملزم کو عدالت میں پیش کرنے سے انکار کردیا جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

تفصیلات کے مطابق ملیر کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کے خلاف بیرون ملک فرار کیس کی سماعت ہوئی۔

جیل حکام نے ملزم شاہ رخ جتوئی کو عدالت میں پیش کرنے سے انکار جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے جیل حکام پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

- Advertisement -

عدالت نے شاہ رخ جتوئی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا جس پر جیل حکام کا کہنا تھا کہ ملزم سزا یافتہ ہے سیکیورٹی کے پیش نظر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے کہا کہ سیکیورٹی فراہم کرنا جیل حکام کی ذمہ داری ہے۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ 5 سال گزر چکے، ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔ مقدمے کے التوا سے 5 ملزمان نے بریت کی درخواست دی۔ شاہ رخ جتوئی کی غیر حاضری سے مقدمہ 5 سال سے التوا کا شکار ہے۔

جیل حکام کا کہنا تھا کہ ملزم اس کیس میں ضمانت پر ہے، جبکہ قتل کیس میں پابند سلاسل ہے۔

خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل سندھ ہائی کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم سمیت تمام گرفتار افراد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس پر سول سوسائٹی نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے 3 رکنی بینچ تشکیل دیا اور گزشتہ دنوں سماعت پر ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے ساتھ انہیں دوبارہ حراست میں لینے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ سنہ 2012 میں مقتول شاہ زیب خان کی بہن کے ساتھ شاہ رخ جتوئی اور اور اس کے دوست غلام مرتضیٰ لاشاری کی جانب سے بدسلوکی کی گئی جس پر شاہ زیب مشتعل ہو کر ملزمان سے بھڑ گیا۔

موقع کے وقت معاملے کو رفع دفع کردیا گیا تاہم شاہ رخ جتوئی نے بعد ازاں دوستوں کے ساتھ شاہ زیب کی گاڑی پر فائرنگ کر کے اسے قتل کردیا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں