لاہور: امام کعبہ شیخ صالح بن محمد آل طالب نے کہا کہ اللہ اوررسول کی مخالفت کسی مسلمان پر جائز نہیں، رسول اللہﷺ کی زندگی مشعل راہ بنانے کی ضرورت ہے۔
امام کعبہ شیخ صالح بن محمد آل طالب نمازجمعہ کی امامت کیلئے کالاشاہ کاکو پہنچے، نماز جمعہ کے موقع پر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے۔
امام کعبہ شیخ صالح بن محمد آل طالب نے نمازِجمعہ پر خطبہ دیتے ہوئے کہ رسول اللہﷺ کی زندگی کو مشعل راہ بنانے کی ضرورت ہے، اللہ نے قرآن میں رسولﷺ کی بڑی فضیلت بیان کی ہے، رسولﷺ نے جو فرمایا اس پر عمل کریں۔
امام کعبہ کا کہنا تھا کہ اے ایمان والوں اللہ فرمان رسول ﷺپر عمل کرو، اللہ اور رسولﷺ کی مخالفت کسی مسلمان پر جائز نہیں، وہ لوگ گمراہ ہیں جو حدیث نبویﷺ میں ردوبدل کرتے ہیں، ، احادیث پرعمل کرنا ہرایک مسلمان پرفرض ہے۔
انھوں نے کہا کہ اے ایمان والوں تقوی اور پرہیز گاری اختیار کروں ، اپنے آپ کو اور امت کو تقویٰ کی تلقین کرتا ہوں۔
امام کعبہ نے اپنے خطاب میں انسانیت کے احترام کا درس دیتے ہوئے کہا کہ انسانوں کی عزت کی جائے اور غیبت اور الزام تراشی سے بچا جائے،تمام انسان برابرہیں، کسی کو رنگ،نسل کی بنیاد پرفوقیت حاصل نہیں ہے، علما کرام کی بھی عزت کی جائے۔
شیخ صالح بن محمد آل طالب نے کشمیر، فلسطین، شام کے مظلوم مسلمانوں کے لیے دعا بھی کرائی اور ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سربراہ علامہ ساجدمیر نے فوج اورعدلیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ادارے اپنی حدود میں رہ کرکام کریں، انہوں نے دس ماہ سے لاپتہ مولانا علی محمد ابوتراب کو فوری بازیاب کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔
امام کعبہ کی امامت میں نماز جمعہ اداکرنے کی سعادت حاصل کرنے کےلیےملک بھرسےلوگوں کے بڑے بڑے قافلے بھی آئے۔
مزید پڑھیں : طاغوت سن لے! دین اسلام کو دنیا کی کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتی، امامِ کعبہ
یاد رہے اس سے قبل امامِ کعبہ شیخ صالح بن محمد آل طالب نے کہا ہے کہ طاغوت سن لے! دین اسلام کو دنیا کی کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتی، عبادات کی آڑ میں کسی کو شرپسندی اور حرمین شریفین کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان اسلام کی سربلندی چاہتے ہیں، دونوں ممالک کو دہشت گردی کا سامنا ہے، دونوں کا دشمن ایک ہے، دونوں کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ہمیں متحد ہو کر ایسے عناصر کا مقابلہ کرنا ہو گا۔