کراچی : نون لیگ کے وفد نے گورنر سندھ کی قیادت میں ایم کیوایم پی آئی بی اور بہادرآباد گروپ سے الگ الگ ملاقات کی ہے۔ دونوں گروپ نے واضح جواب تو نہیں دیا لیکن باہمی اختلافات پھر کھل کر سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون اپنا چیئرمین سینیٹ لانے کے لیے سرگرم عمل ہے، اس حوالے سے گورنرسندھ محمد زبیر نے لیگی وفد کے ہمراہ ایم کیوایم بہادرآباد اور پی آئی بی مراکز کا دورہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیوایم بہادرآباد کے دفتر میں خالد مقبول صدیقی نے لیگی وفد کو مبینہ طور پر حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے، یقین دہانی کے ساتھ ہی میئر کراچی وسیم اختر نے گورنر سندھ کے سامنے شکایتوں کی پٹاری بھی کھول دی، انہوں نے کراچی پیکیج پر مثبت پیش رفت نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا۔
بعد ازاں ن لیگ کا وفد پی آئی بی کالونی پہنچا تو فاروق ستار بہادرآباد والوں پر چڑھ دوڑے، فاروق ستار نے کہا کہ پتہ چلا ہے کہ بہادرآباد والے پیپلزپارٹی کے حامی ہیں، ایسا کرکے بہادرآباد والے سنگین غلطی کر رہے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلارضا نے گزشتہ روز کراچی کے ارکان اسمبلی کی تضحیک کی، بہادرآباد والوں کو سیاسی طور پر معاف نہیں کروں گا، کہا تو ہے کہ سینیٹ چیئرمین کیلئے ایم کیوایم کی جانب سے مشاورت سے فیصلہ ہونا چاہیے لیکن حالات کچھ اور بتارہے ہیں۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے ووٹ کیلئے فیصلہ خالد مقبول صدیقی کے ساتھ مل کر کرنا چاہتا ہوں، خالد مقبول کو مشاورت کا کہا لیکن تاحال ان کاجواب نہیں آیا۔
پی پی نے ہمیں بدترین ہارس ٹریڈنگ کا نشانہ بنایا، بہادرآباد والوں کو چاہیے کہ پہلے پی پی سے معافی منگوائیں، ہارس ٹریڈنگ پر معافی کے بغیر بہادر آباد کے ساتھیوں نے پی پی کو ووٹ دیا تو انہیں نہیں چھوڑوں گا۔