تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

بچوں کیلئے حفاظتی ٹیکوں کے کورس میں روٹا ویکسین بھی شامل

کراچی: محکمہ صحت نے روٹاوائرس کو  بچوں کیلئےحفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں شامل کردیا، جس کے بعد ای پی آئی کے پروگرام میں حفاظتی ٹیکوں کی تعداد10ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے ڈائریا کی ویکسین روٹا وائرس کو صوبائی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل کر لیا، سیکرٹری صحت فضل اللہ پیچوہو نے بچوں کو ویکسین پلاکرافتتاح کیا۔

ای پی آئی ہیڈآفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضل اللہ پیچوہو کا کہنا تھا کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں کی اموات کا پچاس فیصد ڈائریا اور نمونیا سے ہوتی ہیں،اگر روٹا ویکسین کوباقاعدگی سے دی جائے اور کولڈ چین مینٹین کی جائے تو ان اموات پر قابو پا سکتے ہیں اور یہی بچے قوم کا مستقبل بنیں گے۔

فضل اللہ پیچوہو کا کہنا تھا کہ نواب شاہ کا واقعہ افسوس ناک ہے ، بچوں کی اموات نہیں ہونی چاہئیں، محکمہ صحت کے افسران میڈیا سے اعداد و شمارنہ چھپائیں۔

سیکرٹری صحت نے کہا کہ پولیو کی کولڈ چین مینٹین نہ تو اس کی افادیت ختم ہوسکتی ہے لیکن پولیو ویکسین مضر صحت نہیں ہوتی، ہمیں لوگوں کو شعور دینا ہوگا۔

اس موقع پرڈائریکٹر صحت ڈاکٹر اخلاق خان، ڈائریکٹر ای پی آئی آغا اشفاق، ای او سی کوآڈینیٹر فیاض جتوئی، پاکستان میڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر جمال رضا موجودبھی موجود تھے

ڈاکٹرآغااشفاق نے کہا کہ روٹا وائرس ویکسین بچوں کو دست یااسہال سے تحفظ فراہم کرتی ہے، ای پی آئی کےپروگرام میں حفاظتی ٹیکوں کی تعداد10ہوگئی، بچوں کو چھٹے اور دسویں ہفتے میں روٹا وائرس کی 2خوراک دی جائیں گی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -