کراچی: ایم کیوایم پی آئی بی اوربہادرآبادگروپس کے آپسی تنازع کے باعث بیشتر ارکین اسمبلی قیادت سے ناراض ہیں اور انہوں نے پاک سرزمین پارٹی کے قائدین سے رابطے شروع کردیے۔
پاک سرزمین پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر اراکین اسمبلی نے پی ایس پی قیادت سے رابطے شروع کردیے جس کا ثبوت آئندہ چند دنوں میں بڑی پتنگوں کے کٹنے پر سامنے آسکتا ہے۔
پی ایس پی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے گروپوں کےآپسی تنازعات اور اختیارات کی جنگ کے باعث اراکین اسمبلی نے متحدہ قیادت سے رابطے ختم کردیے اور اب وہ عنقریب پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے جارہے ہیں، یہ شمولیتیں مرحلہ وار باقاعدہ اعلان کے ساتھ کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی پی ایس پی میں شامل
واضح رہے کہ گذشتہ پانچ روز کے دوران ایم کیو ایم کی تین خواتین اراکین اسمبلی ناہید بیگم اور نائلہ منیر اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیارکی علاوہ ازیں دو روز قبل حیدرآباد کے حلقہ این اے 220 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی سید وسیم حسین نے پی ایس پی میں شامل ہوئے تھے۔
پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال اور صدر انیس قائم خانی نے پی آئی بی اور بہادرآباد کے رہنماؤں کو فیصلے پر نظرثانی کرنے اور پی ایس پی میں شمولیت کی دعوت دی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیوایم کےرکن قومی اسمبلی وسیم حسین پی ایس پی میں شامل
خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی و بلدیاتی نمائندے بشمول ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ سمیت متعدد رہنما پی ایس پی میں شمولیت کا اختیار کر چکے ہیں جن کے خلاف فاروق ستار نے الیکشن کمیشن نے ڈی سیٹ کرنے کی استدعا کی تھی۔
ارکان میں رکن قومی اسمبلی آصف حسنین، جبکہ اراکین سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی، شیخ عبداللہ، خالد بن ولایت، ارتضیٰ خلیل، ندیم راضی، عبدالرزاق، عارف مسیح اور بلقیس مختیار شامل تھیں تاہم اُس درخواست پر کوئی بڑی پیشرفت سامنے نہ آسکی۔