اشتہار

چار آنکھوں والی چھپکلی

اشتہار

حیرت انگیز

اب تک ہم نے سائنس فکشن فلموں میں چار آنکھوں والی مخلوق تو بہت دیکھی ہے، تاہم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہماری زمین پر 4 آنکھوں والی چھپکلی بھی موجود ہوا کرتی تھی۔

کرنٹ بائیولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جنوبی امریکا میں اب سے 5 کروڑ سال قبل پائی جانے والی ایک چھپکلی میں 4 آنکھیں موجود تھیں۔

تحقیق کے مطابق یہ 2 اضافی آنکھیں اس چھپکلی کے سر کے اوپر موجود تھیں۔ سر کے اس حصے کو پائنل اور پیرا پائنل اعضا کہا جاتا ہے۔

- Advertisement -

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اعضا حیاتیاتی ارتقا کے ساتھ ساتھ معدوم ہوتے چلے گئے۔

جدید دنیا میں صرف ایک جاندار جا لیس فش میں یہ دونوں اعضا موجود ہیں اس کے علاوہ صرف پائنل اعضا کئی جانداروں میں موجود ہے جنہیں انکی تیسری آنکھ بھی کہا جاتا ہے، تاہم وہ صرف نام کی ہوتی ہے۔

چار آنکھوں والی چھپکلی کی یہ دریافت ییل یونیورسٹی کے طلبا کی جانب سے کی گئی۔ طلبا کو ملنے والے رکاز (باقیات) 150 سال پرانے تھے جنکی جدید ایکسرے کے ذریعے جانچ کی گئی۔

تاحال ماہرین یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ چھپکلیوں میں ان 4 آنکھوں کا مقصد کیا تھا اور وہ ان سے کیا کام لیتی تھیں۔

ماہرین کا اندازہ ہے کہ وہ ان اضافی آنکھوں سے زمین کی مقناطیسی لہروں کے ذریعے سمت شناسی کا کام سر انجام دیتی تھیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں