اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عوام کے حقوق کا تحفظ سپریم کورٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے، بلوچستان میں تعلیم پر خاص توجہ نہیں دی گئی، تعلیم بہتر ہوگی تو صوبے کے لوگ مسائل سے نکلیں گے اور ترقی ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وکلا تنظیموں کی جانب سے دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا،بلوچستان کی صورت حال پر سوال اٹھاتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ باہر سے لوگ آکر بلوچستان میں آفسر کیوں لگتے ہیں؟ بلوچستان کے لوگوں کو موقع کیوں نہیں فراہم کیا جاتا؟
انہوں نے کہا کہ تمام از خود نوٹس نیک نیتی کے ساتھ لیے گئے، میں نے تعلیم، صحت اور پانی کے مسائل پر از خود نوٹس لیے، تعلیم بہتر ہوگی تو بلوچستان کے زیادہ تر مسائل حل ہوں گے۔
اربوں روپے خرچ کر کے بھی صاف پانی فراہم نہیں کرسکتے: چیف جسٹس برہم
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں جتنے بھی پرانے مقدمات ہیں انہیں نمٹانے کی کوشش کر رہا ہوں، میں نے جتنے بھی اقدامات کیے ہیں وہ نیک نیتی کے ساتھ کیے ہیں، سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔
ریلوے میں 60 ارب کی کرپشن‘ چیف جسٹس برہم
ان کا مزید کہنا تھا کہ وکلا برادری اور عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر مسائل حل کریں گے، رائے بنانے سے پہلے حقائق جان لیں پھر رائے قائم کریں، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو تعلیم پر توجہ دینی پڑے گی یہی وہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے ترقی کی جاسکتی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔