اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ن لیگ پر دباؤ آیا ہے تو اب انہیں بھٹو یاد آگیا ہے، ن لیگ لوگوں کو غلام بناتی ہے یہ لوگ نظریاتی نہیں بن سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ میاں صاحب جو روایت ڈال رہے ہیں وہ وفاق کے حق میں نہیں ہے، ن لیگ اپنے مخصوص مفادات کے لیے پاکستانی کی حکومت چاہتی ہے۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ میاں صاحب جس راستے پر ملک لے جارہے ہیں اس سے وفاق کو نقصان پہنچے گا، نواز شریف ماحول بنانے کی کوشش کررہے ہیں ان کی بات بن نہیں رہی، انہوں نے جس قانونی جنگ کے لیے ماحول پیدا کیا وہ ہار گئے ہیں، نواز شریف کو کیوں نکالا عوام کو اس سے کوئی سروکار نہیں، وہ 99 میں بھی جھوٹ پر جھوٹ بول کر ملک سے باہر گئے۔
ایک سوال کے جواب میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا صوبہ بننا وہاں کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ ہے، حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ بڑی جماعتیں جنوبی پنجاب کی حمایت کرتی ہیں۔
سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ موجودہ وزیر اعظم لہجہ دیکھیں کہتے ہیں صادق سنجرانی کو کون جانتا ہے، کسی ملک میں اپوزیشن لیڈر ایسا نہیں کہتا کہ پارلیمنٹ اپنی افادیت کھو بیٹھی ہے، وزیر اعظم کو اپنے ملک کے ادارے کی عزت کرنی چاہئے، صادق سنجرانی کا کیا قصور ہے؟ سینیٹ سے ہارنے کے بعد بھی ان کا تکبر دور نہیں ہوتا۔
شاہد خاقان عباسی کی امریکا میں تلاشی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی تلاشی لی جاتی ہے کیا یہ ہمارے ملک کی عزت ہے، ہم نے دنیا کو کبھی باور نہیں کرایا کہ ہم باعزت ملک کی قوم ہیں۔