اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ سراج الحق نے شروع ہی سے ہماری پیٹھ میں خنجر گھونپا، حکومت میں رہنے کے باوجود وہ ہمارے خلاف اتحاد میں شامل ہوگئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نعیم الحق کا کہنا تھا کہ میں سراج الحق کے بیان کی مذمت کرتا ہوں، انہیں ہم ہی نے سینیٹر منتخب کیا تھا، سراج الحق ہمارے ساتھی ہونے کے باوجود ہر الیکشن میں امیدوار کھڑاکیا، جماعت اسلامی نےآزاد کشمیر انتخابات میں ن لیگ سےمعاہدہ کر کے دوبارہ خنجر گھونپا۔
انہوں نے کہا کہ سراج الحق کل کے بیان پر کے پی کے حکومت سے استعفیٰ دیں ، میں ذاتی طور پر ان کی عزت کرتا ہوں مگر اس رویے پر افسوس ہے، امیر جماعت اسلامی کو سینیٹ سے بھی استعفیٰ دینا چاہئے۔
پی ٹی آئی نے چیئرمین سینیٹ کو ووٹ اوپر والوں کے کہنے پر دیا، سراج الحق کا دعویٰ
نعیم الحق کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی چیئرمین کے لیے سلیم مانڈوی والا کو ووٹ دیا اس پر کوئی ندامت نہیں، کسی اصول کی خلاف ورزی نہیں کی، سلیم مانڈوی والا کو ووٹ معاہدے کے تحت دیا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ووٹ اوپر والوں کے کہنے پر دئیے تھے، ضمیر خرید کر بننے والے چیئرمین سینیٹ کو کیسے تسلیم کریں۔
ہمارے ووٹوں سے سینٹر بننے والے سراج الحق الزام لگانے سے پہلے سینیٹر شپ چھوڑیں: فواد چوہدری
واضح رہے کہ اس بیان پر پی ٹی آئی کی جانب سے شدید ردعمل آیا، شوکت یوسف زئی نے جماعت اسلامی پر ساڑھے چار سال اقتدار کے مزے لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انھیں آستین کا سانپ قرار دیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔