کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ کے بانی کو دوبارہ قائد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، کےایم سی کو اٹھارہ ارب سے زائد کے فنڈزملے۔
تفصیلات کے مطابق فیصل واوڈا نے کہا کہ کے ایم سی میں کرپشن سے دبئی میں زمینیں اورمحلات خریدے جارہے ہیں، نیب اٹھارہ ارب روپے کرپشن کی تحقیقات کرے تو سب کچھ سامنے آجائے گا، انھوں نے سندھ حکومت سے فنڈز فوری بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ میئر کے گھر کو دیکھ لیں اور ان کی گاڑیاں بھی دیکھ لیں، اتنی کرپشن کے بعد میئر، میئرنہیں رہے گا۔ کہتے ہیں کہ کے ایم سی میں 9 ارب 41 کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی ہے، پرائیویٹ سطح پرآڈٹ کیا جائے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
فیصل واوڈا نے شہباز شریف کو پاناما ڈاکو قرار دے دیا، بولے احد چیمہ کے ذریعے ان کا گلا پکڑا جانے والا ہے۔ پاناما چور کا کراچی آنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انکشاف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایڈمن ڈائریکٹر نایاب سعید اور ڈائریکٹرٹودی میئر محمدشکیب بھی کرپشن میں ملوث ہیں۔ اصغرعباس، ڈاکٹرجمیل، ریحان اورحسن نقوی نے بھی کرپشن کی۔
کل پنجاب سے آنے والے چور نے دوسرے چوروں کو گلے لگالیا: فیصل واوڈا
انھوں نے کہا کہ ڈی جی پارکس آفاق مرزا، کنسلٹنٹ پارکس لیاقت قائم خانی بھی چیک سائن کررہےہیں۔ فیصل سبزواری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دس گاڑیاں خریدیں لیکن ذاتی پیسوں سے۔ فاروق ستارکی گاڑی کوحادثہ ہوا اس کے بھی پیسے کیش کرا لیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کا بھی آڈٹ ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کو دوبارہ قائد بنانے کے خواب پورے نہیں ہوں گے، نوازشریف اورالطاف حسین کے خلاف بہت سے ثبوت پیش کیے ہیں، وہ ثبوت منظر عام پر لایا ہوں جو ادارے بھی نہ لاسکے۔ ڈی جی ایف آئی اے کے بارے میں کہنا تھا کہ وہ بھی شریف انسان نہیں ہیں اسی لیے انھیں وفاق اور صوبے سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔
واضح رہے ایک دن قبل بھی فیصل واوڈا نے ایم کیو ایم رہنما خواجہ سہیل منصور پر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا تھا اور انھیں جیل پہنچانے تک ان کا پیچھا کرنے کا اعلان کیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔