اسلام آباد: قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے متعلق اپوزیشن نے حکمت عملی بنالی، اگر بات کرنے کی اجازت نہ ملی تو احتجاج اور واک آؤٹ ہوگا.
تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن جماعتوں کے الگ الگ اجلاس ہوئے، اپوزیشن نے حکمت عملی وضع کی ہے کہ اگر انھیں بات کرنے کی اجازت نہیں ملی، تو واک آؤٹ کیا جائے گا.
شاہ محمودقریشی کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بجٹ اجلاس کے دوران بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ ایک سال کا بجٹ کسی صورت پیش نہیں کرنے دیں گے، حکومت کو اختیار نہیں کہ پورے سال کا بجٹ پیش کرے.
پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ آئندہ سال کا بجٹ پیش کرنا غیرآئینی اورغیرقانونی ہے، حکومت کا ایک سال کابجٹ پیش کرنا قبل ازوقت دھاندلی ہے، حکومت کےغیرآئینی اقدام کیخلاف احتجاج کےسواچارہ نہیں.
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت آج اپنا آخری اور چھٹا بجٹ پیش کرنے جارہی ہے، بجٹ کاحجم 59 کھرب30ارب روپے ہے، جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4435 ارب روپے مختص کیا گیا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ دو سو سے زائد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کیے جانے کا بھی امکان ہے۔
مسلم لیگ ن کی حکومت اپنا چھٹا اور آخری بجٹ آج پیش کرے گی
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں