کراچی : ایف بی آر نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کے تمام اکاوئنٹس منجمد کردئے، جس سے پی آئی اے ملازمین کی تنخواہیں اورپنشن کی ادائیگیاں خطرے میں پڑگئیں ہیں، تین دن گزرنے کے باوجود پی آئی اے کے اکاوئنٹ بحال نہ ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات ناکام رہے، تین دن گزرنے کے باوجود پی آئی اے کے اکاوئنٹس بحال نہ ہوسکے، جس سے پی آئی اے ملازمین کی تنخواہیں اور ریٹائر ہونے والے ملازمین کی پنشن کی ادائیگیاں خطرے میں پڑگئیں ہیں۔
اکاونٹس منجمد ہونے سے پی آئی اے نے مختلف کمپنیوں کے واجبات بھی ادا نہیں کئے جبکہ پی آئی اے کوجیٹ فیول کی ترسیل بھی متاثرہونے کاخدشہ ہے۔
زرائع کے مطابق پی آئی اے نے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایک ارب سے زائد کے واجبات ادا کرنے ہیں، واجبات کی عدم ادائیگی پر اکاوئنٹس منجمد کئے گئے، جمعہ کی شام سے اکاوئنٹس منجمد کئے گئے تھے۔
یاد رہے کہ اقص حکمت عملی کے باعث قومی ایئر لائن پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب 50 کروڑ روپے کا آپریٹنگ نقصان برداشت کرنا پڑا جبکہ گزشتہ 2 ماہ میں پی آئی اے کو 6 ارب 50 کروڑ روپے نقصان کا سامنا رہا تھا۔
سنہ 2017 کے 3 ماہ کے دوران پی آئی اے کو 15 ارب کا آپریٹنگ نقصان ہوا تھا۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو طیاروں کی کمی اور ان کے گراؤنڈ ہونے سے بھی نقصان ہوا۔
واضح رہے کہیاد رہے کہ پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں کہا گیا تھا کہ قومی ایئر لائن نے سال 2017 میں اٹھاسی ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا تاہم ایئرلائن کو چھیالیس ارب روپے نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔