ریاض: سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے سرکاری اداروں میں تعینات افسران کی بدعنوانیاں بے نقاب کرنے کے حوالے سے پالیسی تشکیل دے دی۔
عرب میڈیا کے مطابق شاہ سلمان بن عبد العزیز نے مالیاتی اور انتظامی بدعنوانیوں کی نشاندہی اور شکایات کرنے والے سرکاری ملازمین کو مناسب تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردی تاکہ بعد میں افسران انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ نہ بنائیں۔
کرپشن کی روک تھام کے حوالے بنائے جانے والے سرکاری ادارے کے سربراہ ڈاکٹر خالد المہیسن کا کہنا تھا کہ ’خادم الحرمین الشریفین نے بڑھتی ہوئی کرپشن کی روک تھام کے لیے فوری طور پر اقدامات بروئے کار لانے کی ہدایت جاری کی ہے۔
مزید پڑھیں: امیرترین شہزادے کی گرفتاری، سعودی اسٹاک مارکیٹ ہل گئی
اُن کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان نے خصوصی طور کرپشن کی فوری روک تھام کے لیے اور اس کی نشاندہی کرنے والے سرکاری ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا جس کے تحت اب وزارت شکایت درج کرانے والے ملازمین اور شہریوں کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا تاکہ انہیں کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔
ڈاکٹر خالد کا کہنا تھا کہ ’سعودی حکومت مملکت سے ہر قسم کی کرپشن ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے، اس لیے گذشتہ برس فیصلہ کیا گیا کہ کوئی طاقت ور ہی شخص کیوں نہ ہو اُسے کسی قسم کی کوئی رعایت نہ دی جائے‘۔
یہ بھی پڑھیں: کھرب پتی سعودی شہزادے ولید بن طلال کو رہا کر دیا گیا
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’سعودی حکومت کے ویژن 2030 میں ترمیم کرتے ہوئے اب اس چیز کو بھی شامل کیا گیا ہے کہ جو لوگ کرپٹ عناصر کو بے نقاب کریں گے انہیں حکومت سرکاری طور پر ہر قسم کا تحفظ فراہم کرے گی تاکہ معاشرے سے کرپشن کو ختم کیا جاسکے‘۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس سعودی شہزادے شاہ سلمان کی ہدایت پر انسداد دہشت گردی فورس بنائی گئی تھی جس نے پہلے مرحلے میں کارروائی کرتے ہوئے 11 بااثر ارب پتی شہزادوں کو گرفتار کیا تھا جنہیں قانون کے مطابق سزائیں بھی دی گئیں‘۔