کراچی: کک باکسنگ ویسے تو سخت جان لوگوں کا کھیل ہے مگر پاکستان میں یہ تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے، لڑکوں کے ساتھ لڑکیاں بھی میدان میں اتر کر اپنے آپ کو دفاع کے لیے مضبوط بنا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جاپانی مارشل آرٹ کک باکسنگ گزشتہ کچھ برسوں سے ملک میں پذیرائی حاصل کررہا ہے، رنگ میں اترنے والے کھلاڑی حریف کو سبقت دینے کے لیے برق رفتاری سے مکوں اور لاتوں کی برسات کرتے ہیں تاکہ فتح حاصل کرسکیں۔
میمونہ علیزے محمد کک باکسنگ کی تربیت حاصل کررہی ہیں وہ اب اس مرحلے پر پہنچ گئیں کہ چوٹ لگنے سے انہیں کوئی مسئلہ درپیش نہیں آتا اور ٹریننگ نے انہیں مزید سخت جان بنا دیا۔
اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے نوجوان خاتون کھلاڑی کا کہنا تھا کہ ’کک باکسنگ ایسا کھیل ہے جس میں جنرل فٹنس اور ذاتی دفاع کی صلاحیت بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے، اگر کوئی آپ پر حملہ کرے تو آپ بھرپور جواب دے سکتے ہیں‘۔
کے 7 فٹنس اینڈ کک باکسنگ بے خوف لوگوں کی درسگاہ ہے جہاں پر تیار ہونے والے باکسرز نے عالمی سطح پر مقابلے کر کے گولڈ میڈل اپنے نام کیے۔
نوجوان کھلاڑی نے اے آر وائی سےگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ’میں 7 فائٹ کرچکا ہوں اور کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ مقابلوں میں حصہ لے کر پاکستان کے نام کو روشن کروں‘۔
تربیت حاصل کرنے والے ایک اور نوجوان کا کہنا تھا کہ ’ہم سو فیصد نہیں بلکہ 110 فیصد ٹریننگ حاصل کرتے ہیں تاکہ کسی کمزوری کی وجہ سے ہم مقابلے میں شکست کا سامنا نہ کریں‘۔
واضح رہے کہ باکسنگ میں فائٹر صرف مکے استعمال کرنے کا پابند ہوتا ہے جبکہ کک باکسنگ میں کھلاڑی حریف کو زیر کرنے کے لیے مکوں کے ساتھ لاتوں کا بھی آزادانہ استعمال کرسکتا ہے۔