صوابی: مشال خان کے والد اقبال خان نے کہا ہے کہ ہمیں ابھی تک جے آئی ٹی کی رپورٹ نہیں ملی، مشال خان پر جو الزام لگایا گیا وہ بے بنیاد تھا۔
تفصیلات کے مطابق وہ صوابی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ہم مزید انصاف کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انھوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ مشال خان نے یونی ورسٹی میں کرپشن کی نشان دہی کی تھی، جے آئی ٹی نے کیس کا فیصلہ سنانے کے حوالے سے ہمیں آگاہ نہیں کیا تھا۔
اقبال خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے عمران خان کے وعدوں کو بھی نظر انداز کیا، اسد قیصر نے وعدہ کیا تھا کہ آپ کو وکیل دیں گے، پانچ وکیل مانگے تھے دو دینے پر راضی ہوئے لیکن ایک بھی نہیں دیا۔
سپریم کورٹ نے مشال خان قتل ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا
مشال کے والد نے اپنے بیٹے کے کیس سے پیدا ہونے والی افسوس ناک صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے میری بچیاں اسکول نہیں جاسکتیں، وہ مزید تعلیم حاصل نہیں کرسکتیں، ابھی تک ہمارے پاس صوبائی وزیر تعلیم بھی نہیں آئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 13 اپریل کوعبد الولی خان مردان یونیورسٹی میں 23 سالہ ہونہار طالب علم مشال خان کو توہین رسالت کا الزام لگا کرمشتعل ہجوم نے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔