جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

نواز شریف قوم سے معافی مانگیں ورنہ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے: شاہ محمود قریشی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نواز شریف پریس کانفرنس کر کے قوم سے معافی مانگیں۔ نواز شریف معافی نہیں مانگتے تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ میرے بیان میں کیا غلط ہے۔ ہم پوچھنا چاہتے ہیں اس بیان کی ضرورت کیا تھی، ’خصوصی جہاز بھیج کر سرل کو ملتان بلانے کی ضرورت کیا تھی‘۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیان سے پاکستان اور بھارت میں کھلبلی مچ گئی۔ ان کے بیان پر نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بلانا پڑا۔ ’آج نواز شریف نے سیکیورٹی کمیٹی کے بیانیہ کو مسترد کر دیا۔ مریم اور نواز شریف کے انداز بیاں سے لگتا ہے یہ جان بوجھ کر کیا گیا‘۔

- Advertisement -

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی ساتھ نہیں دے رہیں۔ اس بیان سے ہم گرے سے بلیک لسٹ کی طرف جا رہے ہیں۔ ’وزیر اعظم ایوان کو اعتماد میں لیں، کیا ہم بیرونی دنیا کے آلہ کار بن رہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ مسترد کردیا

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ اگر ایسا تھا تو سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس کیوں بلایا گیا۔ لوگوں نے بیان کے خلاف ایف آئی آرز کٹوانا شروع کر دی ہیں۔ بیان غلط چھپا ہے تو شہباز شریف اور چوہدری نثار وضاحتیں کیوں دے رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف خود پریس کانفرنس کر کے قوم سے معافی مانگیں۔ نواز شریف معافی نہیں مانگتے تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں دہلی میں تھا تو وہاں صورتحال خراب ہوگئی تھی۔ ’میں ڈرا نہیں اور وہاں صحافیوں اور دیگر لوگوں سے ملا، وہاں بیٹھ کر میں نے پاکستان کا مقدمہ پیش کیا‘۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مودی کے ایجنڈے کو پورا خطہ جانتا ہے۔ پاکستان کے مؤقف کو نیچے دکھانے کا منصوبہ ہے۔ ’نواز شریف نے اعلامیہ مسترد کیا، دنیا میں کیا پیغام گیا؟ ن لیگی فیصلہ کریں وہ نواز شریف کے ساتھ ہیں یا پاکستان کے‘۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں