ریاض : سعودی وزارت خارجہ نے امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے فلسطینی عوام پر اسرائیلی افواج کی ظلم بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت میں کھڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی افواج کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کی حمایت میں کھڑا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے پیر کے روز ایک بیان جاری کیا تھا کہ جس میں ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے غیر ملسح فلسطینیوں کو گولیوں اور آنسو گیس کے شیلنگ کا نشانہ بنانا انتہائی المناک ہے۔
وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی حکام اور شہری فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی اور اس کے حصول کی خاطر ہمیشہ تعاون کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزارت خارجہ کے بیان میں سعودی عرب نے عالمی برادی پر زور دیا کہ اقوام عالم فلسطین پر صیہونی افواج کے تشدد کو رکوانے اور فلسطین کی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے لفظی اقدامات کے بجائے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، جس پر صیہونی افواج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کےلیے وحشیانہ طاقت استعمال کیا گیا ہے۔
احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دفاعی افواج کی فائرنگ سے 28 شہری شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید
یاد رہے کہ فلسطین کی عوام اسرائیلی افواج اور حکام کی چیرہ دستیوں اور گذشتہ 70 برس سے جاری فلسطین کی ناکا بندی اور اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے گذشتہ سات جمعوں سے احتجاج مظاہرہ کررہے ہیں، جس پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ اور تشدد سے کئی ہزار شہری زخمی جبکہ 200 سے زائد شہید ہوگئے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں