تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

کراچی میں سمندری ہوائیں چل پڑیں، ہیٹ ویوکا خطرہ ٹل گیا

کراچی: شہرقائد میں سمندری ہوائیں بحال ہونے کے بعد گرمی کی شدت میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے، رمضان المبارک میں شہری  آج کے  دن ہیٹ ویو کا سامنا کرنے سے بچ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہرقائد میں گزشتہ آٹھ گھنٹوں سے رکی ہوئی سمندری ہوائیں ایک بار پھر چل پڑی ہیں جس کے بعد شہر کے درجہ حرارت میں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی ہے‘ آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 ڈگری رہا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سمندر کی جنوب مغربی ہواؤں کی رفتار 12 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ ہوئی ،جس کے بعد شہر کراچی کا درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھونے کے بعد بتدریج کم ہونے لگا۔محکمہ موسمیات نے سمندری ہوائیں بند ہونے اور گرمی کی شدت میں اضافے کو مد نظر رکھتے ہوئے ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آئندہ چار سے پانچ روز تک شدید گرمی پڑنے کی وارننگ بھی جاری کی ہے، وارننگ میں کہا گیا ہے کہ درجہ حرارت 43 ڈگری تک جاسکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ دن کے اوقات میں سمندری ہوائیں بند رہیں گی جس کے سبب  ہیٹ ویو کا خطرہ روزانہ کی بنیاد پر موجود رہے گا۔

شہر میں ہیٹ ویو کی وارننگ کے بعد صوبائی اور شہری انتظامیہ حرکت میں آگئی تھی ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکریٹری ہیلتھ اور کمشنر کو فون کرکے موبائل اسپتال سروس کو متحرک کرنے کی ہدایت کی تھی اور ساتھ ہی انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہاتھا کہ ہیٹ اسٹروک سینٹرپرادویات اور ڈاکٹرز کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔

یاد رہے کہ سنہ 2015 میں رمضان المبارک کے آغاز پر ہی ہیٹ اسٹروک سے لگ بھگ 2000 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور شہر میں ایمرجنسی کی فضا پیدا ہوگئی تھی۔ کثیر تعداد میں اموات سے شہر کے مردہ خانوں میں جگہ ختم ہوگئی تھی جبکہ قبریں کھودنے کے لیے گورکن بھی میسر نہیں تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -