اسلام آباد: حریت رہنما مشال ملک نے کہا ہے کہ نریندر مودی کا دورہِ مقبوضہ کشمیر شہریوں کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا، لاشوں کے بدلے اقتصادی پیکج منظور نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ نے مودی کے دورہِ کشمیر کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاشوں کے بدلے مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی پیکج کسی بھی شہری کو منظور نہیں، بھارت ترقیاتی کاموں کے نام پر دکھاوا کررہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انڈین فورسز نے رمضان کےدوسرے دن آزاد کشمیر میں معصوم شہریوں کونشانہ بنایا جبکہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہے۔
مشال ملک کا کہنا تھا کہ بھارت جو مرضی کرلےکشمیری حق آزادی حاصل کرکے رہیں گے اور وہ مودی سرکار کی باتوں میں کسی صورت نہیں آئیں گے کیونکہ شہری بھارت کا مکروہ چہرہ اچھے طریقے سے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ مقبوضہ کشمیر، وادی سراپا احتجاج بن گئی
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کے سرکاری دورے پر آج وادی پہنچے جہاں اُن کی آمد پر شہریوں نے پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ کشمیریوں نے لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف احتجاجی ریلیاں بھی نکالیں۔
مودی کے دورے کے موقع پر وادی میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ حریت رہنماؤں نے عوام سے سری نگر کے لال چوک تک احتجاجی مارچ کی اپیل کی جس کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی فورسز نے لال چوک سیل کرکے وہاں اہل کاروں کی بھاری نفری تعینات کردی جبکہ فورسز نے مختلف علاقوں میں غیراعلانیہ کرفیو لگاکر موبائل اور انٹرنیٹ کی سہولت بھی بند کردی۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس نے ڈپلومیٹک انکلیو کے مرکزی دروازے پر احتجاج کیا جس کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے کنوینئر نے کی، مظاہرے میں حریت رہنماؤں سمیت سول سوسائٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ہاتھوں میں سیاہ پرچم تھامے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی کا کہنا تھا کہ مودی کا دورہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، ہم بھارتی حکومت کے کسی چکمے میں آنے والے نہیں ہیں۔