اشتہار

برطانیہ میں گندے پبلک ٹوائلٹ، خاتون شہری خود صفائی کرنے نکل پڑی

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : برطانیہ کے شہر مانچسٹر کی ایک خاتون نے متعدد بار کونسل کو عوامی بیت الخلاء کی گندگی کے حوالے سے شکایت درج کروانے کے بعد تنگ آکر خود ہی صفائی شروع کردی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے داراحکومت مانچسٹر کی رہائشی 53 سالہ جونا فریئر شہر کے عوامی واش روم کو خود صاف کرنے نکل پڑی ہیں کیوں کہ وہ عوامی واش روم کی گندگی اور بری حالت کو سخت ناپسند کرتی تھیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جونا فریئر نے سینٹ لارنس اسٹریٹ، ہورنکاسل، لینکولن شائر کے عوامی واش روم کی بری حالت کے حوالے سے 4 سے 5 ہفتوں قبل کونسل کو آگاہ کیا تھا۔

- Advertisement -

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جب کونسل نے بیت الخلا کی حالت زار پر کوئی توجہ نہیں دی تو جونا فریئر خود ہی عوامی ٹوائلٹ کی گندگی کو صاف کے لیے نکل پڑیں۔

جونا فریئر کا کہنا تھا کہ ان کی کوششوں کے باوجود عوامی بیت الخلا اور اس کی نشستیں انسانی گندگی سے لھڑی ہوئی تھی۔

جونا فریئر کا کہنا تھا کہ انہوں نے چار سے پانچ ہفتے قبل بیت الخلاء کی خراب صورت حال کے بارے مانچسٹر کی کونسل کو اطلاع دی تھی کہ ٹوائلٹ کی دیواریں اور ٹائیلز کی صفائی کروائی جائے جس پر کونسل نے کہا کہ ٹیم بھیج رہے ہیں لیکن دو ہفتے بعد بھی بیت الخلاء حالت ویسی ہی تھی۔

جونا فریئر کا کہنا تھا کہ ’میں نے پھر کونسل سے پوچھا کہ لیکن دوبارہ پوچھے کے باوجود بھی کچھ نہیں ہوا، جس پر کچھ ہفتوں قبل میں نے خود عوامی بیت الخلاء کے سِنک کی صفائی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں کالک کو اپنی انگلی سے نکال سکتی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جب وہ 17 مئی کو 3 بجے کے قریب دوبارہ عوامی ٹوائلٹ میں گئی تو بیت الخلاء پہلے کی طرح گندی ہورہی تھی۔

جونا کا کہنا تھا کہ ’آپ کون سا واش روم استعمال کریں گے؟ جس کی سیٹ انسانی گندگی سے لھڑی ہوئی ہے یا جس کے فرش پر شراب کی بوتل پڑی ہوئی ہے یا پھر جس کے فرش پر ٹوائلٹ پیپر پڑا ہوا ہے۔

جونا کا کہنا تھا کہ جب سیاح اس خوبصورت علاقے میں آئیں گے تو وہ عوامی ٹوائلٹ میں کی دیواروں پر لگی یہ کالک دیکھیں گے؟ ‘

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریاست کے عوامی بیت الخلاء کی گندی حالت نے فیس بُک پر ایک بحث شروع کردی ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں