اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی ماہانہ تنخواہ میں اضافے کی تجویز منظور کرلی، جس کے بعد صدر مملکت کی تنخواہ 8 لاکھ 46 ہزار 550 روپے ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کے دفتر کی جانب سے صدر مملکت کی تنخواہ میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی تھی، صدر کے عہدے کی تنخواہ میں اضافے کی منظوری وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز دے دی۔
وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی تنخواہ چیف جسٹس آف پاکستان سے ایک روپیہ زیادہ رکھی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق صدر مملکت کی تنخواہ 81 ہزار روپے مختص تھی، جس پر وزیر اعظم آفس نے تجویز دی تھی کہ سربراہ مملکت کی ماہانہ تنخواہ انتہائی کم ہے جو سب سے زیادہ ہونی چاہیئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 46 ہزار 549 روپے ہے جس کو بنیاد بنا کر وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی تنخواہ میں 7 لاکھ 65 ہزار 549 روپے اضافے کے بعد 8 لاکھ 46 ہزار 550 روپے کردی جو چیف جسٹس آف پاکستان کی تنخواہ سے محض 1 روپیہ زیادہ ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سربراہ مملکت کی تنخواہ محض 81 ہزار تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ صدر مملکت اور ایوان صدر کے دیگر الائونسز اور مراعات تنخواہ سے علیحدہ ہوں گے۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سربراہ کی تنخواہ میں 958 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور ساتھ ساتھ مہنگائی کے تناسب کے حساب سے ہر سال دس فیصد تنخواہ بڑھانے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ نے صدر سربراہ مملکت کی ماہانہ تنخواہ صدر کی تنخواہ ایکٹ 1975 کے تحت معین کی ہے اس لیے ایکٹ میں بھی ترمیم کرنا ضروری ہوگا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔