اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

کوشش ہے کہ کتاب الیکشن سے پہلے شائع ہوجائے، ریحام خان

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: چیئرمین تحریک انصاف کی سابق اہلیہ اور صحافی ریحام خان نے کہا ہے کہ ابھی کتاب شائع نہیں ہوئی اس لیے کسی کو جواب دہ نہیں ہوں، کوشش ہے کہ انتخابات سے قبل کتاب شائع ہوجائے البتہ اس بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ریحام خان نے کتاب کے مسودے کی تصدیق یا تردید کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ جب کتاب سامنے آجائے اُس کے بعد ہی بات ہوسکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ کتاب سے متعلق تہلکہ میں نے نہیں بلکہ تحریک انصاف نے خود مچایا اگر اچھی حرکتیں کی ہوتیں تو ڈرنے کی ضرورت نہیں تھی، حمزہ علی عباسی کا شکوہ ہے کہ اُن کا نام کتاب میں موجود ہے اب اُن کا نام شامل کر کے گلہ ختم کردوں گی۔

- Advertisement -

ریحام خان نے تصدیق کی کہ میری کوشش ہے کتاب الیکشن سے پہلے آئے تاکہ لوگ بہت سوچ سمجھ کر اپنے نمائندے کو منتخب کریں، میری اس کاوش کا مقصد وطن کی خدمت ہے اس لیے پاکستان کو عزیز رکھتے ہوئے یہ تنازع اپنے سر لیا۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن ریحام خان کی کتاب پر فوری پابندی لگائے، ترجمان تحریک انصاف

اُن کا کہنا تھا کہ بہت سی ای میلزآرہی ہیں جو بتائی بھی نہیں جاسکتیں، ہمارے سیاستدانوں نے پوری دنیا میں ملک کی عزت کو خاک میں ملا دیا، پاکستان واپس جاکر ملک کے لیے کام کرنا چاہتی ہوں اور خواہش ہے کہ میرے دیس مین ہر نوجونوان برسرروزگار ہو اور ملک میں امن کا بول بالا ہو۔

ریحام کا کہناتھا کہ ایک کتاب باہرسےشائع ہورہی ہےاس پرمعلوم نہیں کیوں طوفانِ بدتمیزی مچایا جارہا ہے، پاکستان میں اب کسی کو بھائی کہتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے، مجھے ایک خط کےذریعے قانونی نوٹس کی دھمکی دی گئی، پی ٹی آئی نے بتادیامیرےبچوں کےباپ کاعمران خان سےکیاتعلق ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کی سابق اہلیہ کا کہنا تھا کہ سابق شوہر کاوکیل  پی ٹی آئی کی ترجمانی کیوں کررہا ہے اس بات کا علم نہیں البتہ 4 لوگوں کی طرف سے بھیجے گئے خطوط کو میرے وکلا دیکھ رہے ہیں، حمزہ عباسی نے شہباز شریف سے ایک لاکھ پاؤنڈ لینے کا جو الزام لگایا اس پر قانونی ایکشن لیا اگر اُن کے پاس ثبوت نہیں تو الزام کیو لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: ملتان کی سول کورٹ نے ریحام خان کی کتاب کو اشاعت سے روک دیا

ریحام کا مزید کہنا تھا کہ میری کتاب پاکستان سے نہیں برطانیہ سے پبلش ہوگی اور اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتی کہ یہ الیکشن سے قبل آئے یا بعد میں کیونکہ اس کی تاریخ میرے پاس خود بھی نہیں ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں