کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ کنوینر شپ کے فیصلے کے بعد ہمارے پاس سپریم کورٹ جانے کا آپشن موجود ہے، ابھی فیصلہ نہیں کیا، مائنس ون کے بعد مائنس ٹو آگیا جو مائنس ایم کیو ایم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ کنوینر شپ کے فیصلے پر سپریم کورٹ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے سوچ کر فیصلہ کریں گے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ایک آپشن یہ بھی آیا ہے کہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں، ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا ہے، کنوینر شپ کا فیصلہ دیا گیا ہے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا فیصلہ قبول کروں، مجھ سے پتنگ چھین کر کسی اور کو دی گئی ہے۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ عدالتیں کسی کو لیڈر نہیں بناتیں، کارکن اور عوام لیڈر بناتے ہیں، 23 اگست کو ایم کیو ایم کو بچایا تھا، مجھے یقین ہے کہ عوام کے دل میں میری عزت ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ عوام کے درمیان رہ کر ان کے مسائل حل کرنے ہیں، مہاجروں کے ضبط شدہ حقوق کی جدوجہد بھی کی۔
مزید پڑھیں: ہائی کورٹ نے خالد مقبول صدیقی کو ایم کیو ایم پاکستان کا کنوینر قرار دے دیا
واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر فاروق ستار کی درخواست خارج کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کو ایم کیو ایم پاکستان کا کنوینر قرار دے دیا ہے۔
ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کردیا، الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم کا کنوینرخالد مقبول صدیقی کو قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے 26 مارچ کے الیکشن کمیشن کے حکم نامے کو چیلنج کیا تھا جب کہ ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے 17 اپریل کو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔