لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے اور ریٹرننگ آفیسر نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی کو الیکشن کمیشن میں چلینج کیا تھا، پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا تھا کہ مریم نواز نے اثاثے چھپائے اور زرعی اراضی کی درست تفصیلات نہیں دیں۔
آر او نے امیدوار اور اعتراض کنندہ کے وکلاء کی موجودگی میں درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے تمام اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کا اہل قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں: این اے 243، ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار کے کاغذات نامزدگی مسترد
دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقے این اے 192 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے اعتراضات پر فیصلہ محفوظ ہوگا جبکہ پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے آر او نے اعتراض کنندہ کو کل صبح 9 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے بمعہ ثبوت طلب کرلیا۔
علاوہ ازیں حلقہ این اے 53 پر عائشہ گلالئی کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی پر اعتراض سامنے آیا جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ امیدوار نے عمران خان پر جھوٹا الزام لگا کر ثبوت فراہم نہیں کیے لہذا وہ صادق اور امین نہیں رہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اگر عائشہ گلالئی سچی ہیں تو ریٹرننگ آفسیر کے سامنے تمام ریکارڈ پیش کردیں وگرنہ اُن کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: این ا ے 131، ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا
عائشہ گلالئی، شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی سے متعلق اعتراضات پر ریٹرننگ آفیسر نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کل یعنی 19 جون کو سنایا جائے گا، علاوہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات پر حلقہ این اے 53 میں اعتراضات سامنے آئے جس کی سماعت کل ہوگی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین کے وکیل بابر اعوان نے اعلان کیا ہے کہ عمران کےنامزدگی فارم کےخلاف جھوٹے اعتراضات پرعدالت جائیں گے کیونکہ غیر ملکی عدالت کے فیصؒے کی پاکستان میں کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس طرح کے ہتھکنڈے تحریک انصاف کی تبدیلی کو نہیں روک سکتے۔