اسلام آباد: ملک کے دارالحکومت میں سات دن سے پریس کلب کے باہر دھرنے پر بیٹھے قبائلی عمائدین نے شکوہ کیا ہے کہ ان کی بات نہیں سنی جارہی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں دھرنے پر بیٹھے فاٹا قبائل کے عمائدین نے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن، نگراں وزیراعظم اور چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کے مطالبے سنے جائیں۔
قبائلی عمائدین نے کہا کہ فاٹا کےعوام اپنے حقوق کے لیے اسلام آباد آئے ہیں، ہمیں مزید مایوس نہ کیا جائے، فاٹا کے عوام پُر امن طور پر اپنا مسئلہ پیش کر رہے ہیں۔
عمائدین نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کی صوبائی نشستوں پر بھی نگراں حکومت کی نگرانی میں الیکشن کرائے جائیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے احتجاج ریکارڈ کرایا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، چیف الیکشن کمشنر کو بھی اپنے مطالبے سے آگاہ کر دیا ہے۔
عمائدین نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارے مطالبے نہ مانے تو وزیر اعظم ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے، ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے لوگوں کا یہ دھرنا پُر امن ہے۔
فاٹا انضمام بل کا فوری اطلاق: نگراں وزیراعظم نے فاٹا عوام کے دھرنے کا نوٹس لے لیا
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ گل نے کہا کہ ہم چیف جسٹس کو دھرنے کے شرکا سے ملاقات کی دعوت دیتے ہیں، فاٹا کے عوام کے جائز مطالبات کو حل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کےعوام نے ہمیشہ بیرونی طاقتوں کے آگے قومی پرچم بلند کیا، فاٹا کےعوام کو احساس دلایا جائے کہ وہ بھی اس ملک کا حصہ ہیں۔
چیئرمین متحدہ قبائل پارٹی حبیب نور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام گزشتہ سات دن سے پریس کلب پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں لیکن افسوس ہے کہ کسی حکومتی وفد نے رابطہ نہیں کیا، ہم فاٹا کے جائز مطالبات کے لیے دھرنا دے رہے ہیں، فاٹا کےعوام نے اپنا گھر باڑ چھوڑ کر 20 کروڑ عوام کے لیے قربانی دی لیکن ہمیں ہمارے حقوق نہیں دیے جارہے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔