لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے اپیلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کر دیا، فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ میری نااہلی پر مٹھائیاں تقسیم کرنے والوں کی خوشی ملیامیٹ ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی این اے 67 سے نااہلی کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔
فواد چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اپیلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے، ٹربیونل کے مطابق بیرون ملک دوروں پر 32 لاکھ اخراجات اور اپلیٹ ٹربیونل کے مطابق اثاثوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں جبکہ ٹریبونل کو تمام تر دستاویزات کی مصدقہ نقول پیش کی گئیں مگر ان کو نظر انداز کر دیا گیا۔
لہذا عدالت ٹریبونل کی جانب سے نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔
عدالت نے اپیلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور تین جولائی تک جواب طلب کر لیا۔
فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ میرے نااہل ہونے ہر مٹھائیاں بانٹ رہے تھے ان کی خوشی چوبیس گھنٹے میں ہی ملیا میٹ ہو گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ غلط تھا جسے آج عدالت نے معطل کر کے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی، ن لیگ کی عادت ہے کہ پہلے مٹھائیاں بانٹتے ہیں بعد میں روتے ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ عدالت نے مجھے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
یاد رہے آج صبح ہی ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری نے این اے 67 سے نااہلی کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، فواد چودھری کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اپیلٹ ٹریبونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے، ٹربیونل کے مطابق بیرون ملک دوروں پر 32 لاکھ اخراجات کی تفصیلات فراہم نہیں کی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ اپلیٹ ٹربیونل کے مطابق اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی، کاغذات نامزدگی میں ایف بی آر کی مصدقہ کاپی ساتھ لف کی گئی تھی، ٹربیونل نے لف کی دستاویزات کو نظر انداز کرتے ہوئے نااہل قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں : این اے 67 ، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نااہل قرار
درخواست گزار نے استدعا کی عدالت اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو کلعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔
واضح رہے گذشتہ روز ایپلٹ ٹربیونل کے جج جسٹس عبدالرحمان لودھی نے فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ سناتے ہوئے انھیں نااہل قرار دے دیا تھا اور کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے۔
درخواست گزار نے فواد چوہدری پر کاغذات نامزدگی میں ٹیمپرنگ کاالزام لگایا تھا۔