اسلام آباد: پاکستان نے ایران اور عراق جانے والے زائرین کو فیری سروس فراہم کرنے کی سمری منظوری کے لیے وزیراعظم ہاؤس ارسال کردی مگر سیکیورٹی خدشات کی بنا پر فی الحال سروس نہیں شروع کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائم کمیٹی برائے میری ٹائم افیئرز کا اجلاس سینیٹر نزہت صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت دفاع، داخلہ، دفترخارجہ،ایف بی آرسمیت کئی اسٹیک ہولڈرز شامل ہوئے۔
کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے نیشنل شپنگ کارپوریشن کے حکام نے بتایا پاکستان سے ایران و عراق جانے والے زائرین کو سستی اور معیاری فیری سروس فراہم کرنے کا فیصلہ ہوا تھا جس کی سمری منظوری کے لیے وزیراعظم ہاؤس ارسال کی جاچکی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا پہلا فیری سروس لائسنس پی این ایس سی کو جاری
حکام کے مطابق پہلےمرحلےمیں کراچی،گوادرسے ایران تک فیری سروس چلائی جائےگی جبکہ دوسرے مرحلے میں سروس عراق تک شروع کی جائے گی۔
نیشنل شپنگ کارپوریشن کے حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے سروس کے آغاز کی منظوری نہیں ہوسکی، منصوبے کے لیے وفاقی کابینہ سےمنظوری ملناضروری ہے۔
اسلام آباد میں دی جانے والی بریفنگ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ایرانی حکام نے پاکستان کی تجویز کے بعد سروس کے آغاز پر اتفاق کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس سے پورٹ قاسم تک فیری چلانے کا اعلان
علاوہ ازیں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے کمیٹی کو بندرگاہ کی ترقی میں پیشرفت پربریفنگ دی جس میں بتایا کہ گوادر میں پانی و بجلی کے مسائل حل نہیں ہوسکے جبکہ پورٹ ابھی تک فائبر آپٹک سے منسلک بھی نہیں، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا مسائل جوں کے توں ہی رہیں گے۔
گوادر ڈیلویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ بجلی ایران سے درآمدکی جارہی ہے جبکہ گوادر کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنا بہت مہنگا منصوبہ ہے۔