لندن: مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ میں جانتا تھا، جدوجہد کے نتیجے میں پھولوں کے ہار نہیں پہنچائے جائیں گے.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے بعد لندن میں خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر انھوں نے کہا کہ اہلیہ کے ہوش میں آتے ہی وطن واپس آجاؤں گا۔
میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ایک بار نہیں، کئی بار پیغام دیا گیا کہ میں اور مریم نواز ملک چھوڑ کر لندن چلے جائیں.
ان کا کہنا تھا کہ چند ماہ پہلے پیغام ملا، پاکستان نہ آئیں لندن میں اہلیہ کاعلاج کراتے رہیں، میری ذات کے لئے یہ راستہ آسان تھا، مگر میں نے یہ بات نہیں مانی.
واضح رہے کہ جن اپارٹمنٹس پرسزاہوئی اسی میں بیٹھ کر نوازشریف نے پریس کانفرنس کی، ایون فیلڈریفرنس میں سزا پانے والی مریم بھی پریس کانفرنس میں موجود تھیں۔
یاد رہے کہ آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنا گیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس سال قید اورجرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی۔
نیب ذرایع
دوسری جانب نیب ذرایع نے بتایا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کو ایئرپورٹ پر اترتے ہی گرفتارکیا جائے گا، نوازشریف، مریم نواز کو گرفتار کرنے کی تیاری پوری کرلی ہے، اس ضمن میں سستی برداشت نہیں کیا جائے گی۔
نیب کو فیصلے کی کاپی مل گئی ہے، پیر کو احتساب عدالت سے ملزمان کے وارنٹ حاصل کیے جائیں گے، ای سی ایل میں نام ڈالنے کے لیے وازرت داخلہ کو پھر خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف / مریم نوازکو قید کی سزا
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔