لندن: شریف خاندان کے خلاف مزید گھیرا تنگ ہونے لگا، برطانیہ میں شریف خاندان کی جائیدادوں کی تحقیقات کا مطالبہ سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایکشن لیں اور شریف خاندان کی برطانیہ میں جائیدادوں کی تحقیقات کریں۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق نوازشریف کو برطانیہ میں جائیداد پر پاکستانی عدالت نے سزا سنائی، برطانوی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی ایکشن لیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ میاں نواز شریف اس وقت لندن میں موجود ہیں، غیر قانونی پیسے سے بنائی جائیداد ضبط کی جائے اور منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کے دعوے پر عمل کیا جائے۔
ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے گذشتہ سال بھی برطانوی حکومت سے نوازشریف کے اثاثوں کی چھان بین کا مطالبہ کیا تھا، برطانوی حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم کی جائیدادیں ناجائز ذرائع سےحاصل کی گئی ہیں تو انہیں ضبط کیا جائے۔
خیال رہے کہ آج احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس سال قید اورجرمانے کی سزا سنادی گئی ہے جبکہ مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
شریف خاندان کے برطانوی اثاثوں کی چھان بین کی جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو آٹھ ملین پاؤنڈ جرمانہ جبکہ مریم نواز کو دو ملین پاؤنڈ جرمانے کا حکم سنایا ہے، ایون فیلڈز فلیٹ کی قرقی کا بھی حکم صادر کیا گیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔