کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ انتخابات میں کام یابی ملی تو بلا امتیاز سب کا احتساب کیا جائے گا، ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کےعوام کی خواہش ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ’کوشش ہے صوبے کے وسائل بروئے کار لا کرعوام کی خدمت کی جائے۔‘
بی اے پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم انتظامی اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، اسی لیے گڈ گورننس کو پارٹی منشورمیں سب سے نمایاں رکھا ہے، امن و امان کی صورتِ حال کے لیے پولیس فورس کو بہتر بنایا جائے گا۔
جام کمال خان نے کہا کہ پارٹی منشور میں ہر پہلو کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، زمینی حقائق کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، بلوچستان کی آبادی کا آدھا حصہ 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، اسی لیے بہتر تعلیمی سہولیات اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ
ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آکر صوبے میں سرکاری و نجی کمپنیوں کی مدد سے یونی ورسٹیاں قائم جائیں گی، یقینی بنایا جائے گا کہ کسی بھی ضلعے میں اساتذہ کی کمی نہ ہو، مذہبی و تعلیمی ماہرین کی مدد سے مدرسہ و اسکول کا ایک بہتر ڈھانچا بنایا جائے گا۔
جام کمال نے بلوچستان میں بنیادی انفرا اسٹرکچر کے قیام اور تعلیم کے فروغ پر خصوصی بات کی، کہا ’تعلیم ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے، پارٹی کا منشور مستقبل کو مدِ نظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔‘
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔