اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پولیس اورانتظامیہ کےفیصلے عوام پراثرانداز ہوتے ہیں.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے پولیس اصلاحات سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، معاملات نچلی سطح پرحل نہ ہونےپرسپریم کورٹ تک پہنچتے ہیں.
انھوں نے کہا کہ پولیس اصلاحات ہمیشہ سے ہی عدلیہ کی خواہش رہی ہے، آئی جی سندھ تقرری کیس میں شعیب سڈل نے توجہ دلائی.
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کئی انتظامی اقدامات فیصلے کالعدم قراردینے کی وجہ بنتے ہیں، جن غلطیوں کی نشان دہی کی جاتی ہے، وہ دہرائی جاتی ہیں.
ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا
ان کا کہنا تھا کہ اصلاحات کے لئے ماہرین پرمشتمل کمیٹی کی تجاویزکا جائزہ لیں گے، جائزہ لیں گے قانون سازی کے لئے معاملہ پارلیمنٹ بھجوانا ہے یا نہیں.
چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس اورانتظامیہ کے فیصلے اور اقدامات شہریوں پر براہ راست اثراندازہوتے ہیں، ان میں انصاف اور اعتدال ضروری ہے.
یاد رہے کہ گذشتہ دونوں چیف جسٹس نے ملتان میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں چالیس سال سے ڈیم نہیں بنے ہم نے ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تو گلگت بلتستان میں سازشیں شروع ہوگئیں، ہمیں تمام سازشوں کو مل کر کچلنا اور معاشرے سے کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔