اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹا دی اور کہا کہ پابندی حج آپریشن میں رکاوٹ نہ آنے کے لیے ہٹائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی ڈگریوں پر پائلٹس کی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹاتے ہوئے کہا پابندیاں حج آپریشن کی حد تک عارضی بھرتیوں پر اٹھائی جارہی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ مستقل بھرتیوں کے معاملے کا جائزہ کابینہ لے گی، عارضی پابندی حج آپریشن میں رکاوٹ نہ آنے کے لیے ہٹائی جارہی ہے جبکہ جعلی ڈگریوں کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پی آئی اے جلد مکمل کرے۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کرپشن کی مطلوب دستاویزات 2 دن میں آڈیٹرجنرل کو فراہم کی جائیں، دستاویزات فراہم کرکے بیان حلفی عدالت میں جمع کرایا جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے پی آئی اے یونین بھرتیوں یا کرپشن کی تحقیقات میں مداخلت نہ کرے ، مداخلت کی شکایت کی پرایف آئی آر درج کی جائے گی، جو بھرتیاں کی جائیں وہ میرٹ پرہو ں اور وجوہات بھی بیان کی جائیں۔
دوران سماعت وکیل نعیم بخاری نے کیس کی فیس ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کیا۔
بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔