اشتہار

جنت نظیر وادی کشمیر کی پہلی مسلمان خاتون پائلٹ

اشتہار

حیرت انگیز

سری نگر : جنت نظیر وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والی ارم حبیب نے پہلی کشمیری مسلمان خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

تفصیلا ت کے مطابق کشمیرکی دارالحکومت سری نگر میں رہنے والی خاتون ارم حبیب نے تاریخ رقم کردی اور پہلی کشمیری مسلمان خاتون پائلٹ بن گئی ہے۔

ارم نے دہرادون سے فورسٹری میں گریجویشن کیا اور اس کے بعد شیر کشمیر یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویشن کیا۔

- Advertisement -

ایک انٹرویو میں ارم نے کہا کہ پائلٹ بننا میرا خواب تھا ، جب میں 12 ویں جماعت میں تھی تو والدین سے پائلٹ بننے کی خواہش کا اظہار کیا لیکن اس وقت کسی نے حوصلہ افزائی نہیں کی اور کہا گیا کہ کشمیر کی لڑکی پائلٹ نہیں بن سکتی، جس کے بعد اپنے والدین کو منانے کے لیے چھ سال تک جدوجہد کی کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ پائلٹ کی نوکری خواتین کے لیے نہیں ہوتی۔

کشمیری خاتون کا کہنا تھا کہ میں اپنا خواب کسی بھی قیمت پر پورا کرنا چاہتی تھی تو والدین کی اجازت ملتے ہی ڈیڑھ سال تک پی ایچ ڈی کرنے کے بعد پڑھائی ادھوری چھوڑ کر امریکہ چلی گئی اور امریکی فلائٹ اسکول میں تربیت حاصل کی اور کمرشل پائلٹ بن کر ہندوستان واپس آئی۔

ارم حبیب نے مزید کہا کہ جب لوگوں کو پتہ چلتا ہے میں کشمیری مسلم ہوں اور ہوائی جہاز اڑا رہی ہوں تو سب حیران رہ جاتے ہیں لیکن میں نے کسی کی پرواہ کئے بغیر اپنے خواب کو حاصل کرنے کے لئے آگے بڑھنے کا سفر جاری رکھا۔

ارم نے بحرین اور دبئی سے سائبر بس 320 کی بھی ٹریننگ حاصل کر رکھی ہے جبکہ انھیں امریکہ میں تقریباً 260 گھنٹے جہاز اڑانے کا تجربہ بھی حاصل ہے اور امریکہ اور کینیڈا میں کمرشل جہاز اڑانے کا لائسنس مل چکا ہے۔

ارم کو ملک کی 2 بڑی ایئر لائنز انڈیگو  اور گوایئر نے ملازمت کی پیشکش کردی ہیں۔

ارم حبیب  ایسی تمام لڑکیوں کے لئے رول ماڈل بن گئی ہیں ، جو اپنے خوابوں کو حاصل کرنا چاہتی ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ حالات کیا ہو۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں