اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں دو خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان کردیا اور کہا عدالت خواجہ سراؤں کوقومی دھارے میں لانا چاہتی ہے،خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا این جی اوز اور کے پی حکومت کو نوٹس جاری کردیتے ہیں،خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے اعلان کیا سپریم کورٹ میں 2 خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، ہمارے معاشرے میں خواجہ سراؤں کی تضحیک کی جاتی ہے، عدالت خواجہ سراؤں کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے اور ان کی حفاظت اور ان کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔
چیف جسٹس نے چیئرمین نادرا سے استفسار کیا کیا تمام درخواست گزاروں کے شناحتی کارڈز جاری ہوگئے؟ جس پر چیئرمین نادرا نے جواب دیا کہ شناختی کارڈجاری کر رہےہیں سہولت مہم بھی جاری ہے۔
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے محض کارروائیاں نہیں ہونی چاہییں، کے پی میں خواجہ سراؤں کی تذلیل ہوتی ہے، دھمکیوں کاسامنا ہے، جس پر سیکرٹری کمیشن نے بتایا مجھے ایسی اطلاعات پر بہت افسوس ہے، خواجہ سراؤں کو قتل بھی کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کےخلاف ویب سائٹس کا نوٹس لیتے ہوئے کہا اس طرح کے واقعات بدنامی کا سبب بنتے ہیں، کونسی این جی او ہے جو یہ پیج بناکر بدنام کر رہی ہے،
بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔
مزید پڑھیں : سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس
یاد رہے چند روز قبل خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا پاکستان میں خواجہ سرا معاشرتی مسائل کاشکار ہیں، خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا، ان کو ووٹ کا حق پہلے ہی دیا جا چکا ہے، مزید حقوق دیے جائیں گے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ضروری ہے، بنیادی طور پر اللہ نے تمام انسانوں کو برابر بنایا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کو 15 دن میں شناختی کارڈ کی فراہمی کے لیے کمیٹی قائم کی تھی اور کہا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے ایسا نظام بنائیں گے ان کو حق دہلیز پر ملے۔