لاہور: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ الیکشن پر تحفظات نہیں بھولے، حکومت نے کمیشن نہ بنایا تو پیپلزپارٹی احتجاج کرے گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا.
ان کے مطابق حکومت نےکہا تھا کہ کل تک کمیشن بنا دیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ پیپلزپارٹی کے پاس احتجاج کا راستہ ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سسٹم بند ہوا، دوسری طرف نادرانے کہا کہ سسٹم نہیں بند ہوا.
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ حکومت نے اب تک جتنی باتیں کی ہیں، وہ نتیجہ خیز نہیں، ابھی تو گاڑیاں نیلام ہوئی ہیں،وزیراعظم ہاؤس یونیورسٹی بنی تومبارک باددوں گا.
انھوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے وعدے پورے کرنے کاموقع ملنا چاہیے، حکومت نے جو بھی اعلانات کیے ہیں، وہ مثبت ہیں.
انھوں نے کالا باغ ڈیم سے متعلق کہا کہ ایک اختلاف کو تین صوبے زندگی اور موت کا مسئلہ سمجھیں، تو یہ عام نہیں، سنجیدہ معاملہ ہے.
ان کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر بات ہوگی، توغیرجانب دارمنصوبوں کوبھی نقصان ہوگا، ہم لوگ توانائی ، پانی بحران کے حل کے مخالف نہیں ہیں.
مولابخش چانڈیو کے مطابق تین صوبے ایک بات کو نہیں مان رہے، تو آپ کس کس کو پکڑیں گے، ذاتی رائے کے مطابق ڈیمز سے متعلق بحث ہونی چاہیے.
انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آصف زرداری گرفتار ہوئے،جیل گئے اورعدالتوں سے بری ہوئے، دیکھنا ہوگاکہ مستقبل میں احتساب ہورہاہے یاانتقامی کارروائی ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں احتساب کا مستقل اورغیرجانب دارادارہ ہوناچاہیے، احتساب کے طریقہ کار کو ٹھیک کرنا چاہیے۔