راولپنڈی: وزیراعلیٰ پنجاب نے جیل سپرٹنڈنٹ کےکمرے میں حنیف عباسی کی موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن کا کہنا تھا نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کی رہائی کے موقع پر اڈیالہ جیل میں موبائل فون اور مٹھائیاں پہنچنے کی تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جیل سپرٹنڈنٹ کے کمرے میں ملزم حنیف عباسی کی موجودگی کے حوالے سے پوچھ گچھ شروع کردی، جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف کارروائی ہوگی۔
مزید پڑھیں: نواز شریف اور لیگی رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں تصویر کی اندرونی کہانی
فیاض الحسن کا کہنا تھا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ سے فون پر تفصیلات لیں تو اُن کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، ملزم حنیف عباسی کی کمرے میں موجودگی پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو آگاہ کیا۔
وزیراطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ حنیف عباسی سزایافتہ مجرم ہیں اُن کا جیلر کے کمرے میں موجود ہونا قانون کی خلاف ورزی ہے، ملزم اور دیگر لیگی قائدین سے متعلق پہلے بھی شکایات موصول ہوئیں۔
فیاض الحسن کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت کےانتقامی کارروائی کےحق میں نہیں مگر سرکاری اداروں کو قانون کے مطابق چلنا چاہیے، سپرٹنڈنٹ کے خلاف کارروائی کرنا میرا اختیار نہیں بطور وزیراطلاعات واقعے کی تفصیلات طلب کیں۔
دوسری جانب آئی جی جیل خانہ جات نے اڈیالہ جیل سے نوازشریف کی تصویر سامنے آنے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے 2 رکنی کمیٹی بنادی جس میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور آئی جی جوڈیشل شامل ہیں۔
تحقیقاتی کمیٹی کل اڈیالہ جیل پہنچ کر معاملے کی تحقیقات کرے گی۔